سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(702) خطبہ جمعہ کے دوران بوقت دعاء ہاتھوں کو اٹھانا

  • 16966
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 811

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خطبہ جمعہ کے دورا ن امام کی دعاء پر مقتد یوں کے آمین کے مو قعہ پر ہا تھوں کے اٹھا نے کے با ر ے میں کیا حکم ہے ؟ نیز اس مو قعہ پر بلند آواز سے آمین کہنے کے با ر ے میں کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خطبہ جمعہ میں د عاء کے لئے ہا تھ اٹھا نے کی امام یا مقتدیوں کو شرعاً اجاز ت نہیں ہے کیو نکہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے خلفا راشدین رضوان اللہ عنہم اجمعین سے اس طرح ثا بت نہیں ہے ہاں البتہ اگر خطبہ جمعہ میں با ر ش کے لئے دعا ء کی جا رہی ہو تو پھر امام اور مقتد یوں دو نوں کے لئے ہا تھ اٹھا کر د عا ء کر نا جا ئز ہے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم  نے جب خطبہ جمعہ میں بارش کی دعاء  ما نگی تو آپ نے خو د بھی دو نو ں ہا تھوں کواٹھایا تھااورفرمان با ر ی تعا لیٰ ہے:

﴿لَقَد كانَ لَكُم فى رَسولِ اللَّهِ أُسوَةٌ حَسَنَةٌ ...﴿٢١﴾... سورة الاحزاب

(مسلما نو !) تمہا رے لئے رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ذات میں بہترین اور عمدہ نمو نہ مو جو د ہے "

اگر آواز بلند کئے بغیر مقتدی آہستہ سے امام کی دعا ء پر آمین کہتے جا ئیں تو میر ے علم کے مطا بق اس میں کو ئی حر ج نہیں ۔ باللہ التو فیق ۔ (شیخ ابن باز )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 547

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ