ایک شخص کی نماز جمعہ کے وقت ایک ادارے کے سا مان کی حفاظت کے لئے بطو ر چو کیدا ر ڈیو ٹی ہے اور وہ اس با ت سے ڈرتا ہے کہ اگر وہ نماز کے لئے گیا تو سا ما ن چا ر ی ہو جا ئے گا تو کیا اس سے نماز جمعہ سا قط ہو جا ئے گی ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بظا ہر یہ معلو م ہو تا ہے کہ اس سے جمعہ سا قط ہو جا ئے گا بشرطیکہ سا ما ن کی چو ر ی کا خو ف یقینی ہو اور یہ ممکن نہ ہو کہ سا ما ن کو مضبو ط عما رت کے اند ر رکھ کر حفا ظت کے لئے تا لا لگا دیا جا ئے اور اس علا قے میں ایسے چو ر اور اچکے مو جو د ہو ں جو نماز جمعہ پڑھنے کی بجائے لو گو ں کی غفلت سے فا ئدہ اٹھا کر سا ما ن اٹھا لیتے اور غیر مخفو ظ جگہ پر پڑے ہو ئے سا زو سا ما ن کو چرا لیتے ہوں اور اگر چو ر ی کا اندیشہ حقیقی نہ ہو بلکہ یہ صرف وہم کی کر شمہ سا ز ی ہو تو اس سے کسی سے بھی جمعہ ساقط نہ ہو گا اور جب خو ف کا اندیشہ یقینی ہو تو اس صورت میں سامان کے پا س ایک آدمی یا اتنے آدمی رہ جا ئیں جو بقدر ضرورت ہو ں اور چوکیداروں وغیرہ کی آمد کے بعد یہ نماز ظہر پڑھ لیں ۔واللہ اعلم ، (شیخ ابن با ز رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب