سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(690) اس شخص کی نماز جمعہ جو مسافر کے حکم میں ہو

  • 16954
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 768

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہما رے لئے یہا ں ہسپا نیہ میں نماز جمعہ فرض ہے جب کہ یہاں کو ئی مسجد نہیں ہے اور ہم لو گ یہا ں علم حا صل کر نے کے لئے آئے ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اہل علم نے صرا حت کی ہے کہ آپ جیسے لو گو ں کے لئے جمعہ وا جب نہیں ہے بلکہ اگر آپ لو گ جمعہ پڑ ھ بھی لیں تو اس کی صحت محل نظر ہے آپ کے لئے نماز ظہر وا جب ہے کیو نکہ آپ کی مسا فر وں اور بادیہ نشیں لو گو ں سے مشا بہت ہے اور جمعہ تو ان لو گو ں پر واجب ہے جو کسی علا قے کے مستقل رہنے وا لے ہو ں اور اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم  نے مسا فر وں اس  اور با د یہ نشیں لو گو ں کو جمعہ کا حکم نہیں دیا اور نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم  نے اپنے سفروں میں خو د بھی جمعہ کا اہتما م نہیں فر ما یا حضرا ت صحا بہ کر ا م رضوان اللہ عنہم اجمعین  سے بھی حا لت سفر میں جمعہ پڑ ھنا ثا بت نہیں احا دیث صحیح سے یہ ثا بت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے مو قعہ پر عر فہ میں جمعہ نہیں پڑ ھا تھا بلکہ جمعہ کے دن نماز ظہر ادا فر ما ئی تھی آپ نے حا جیو ں کو بھی جمعہ پڑ ھنے کا حکم نہیں دیا کیونکہ وہ مسافرو ں کے حکم میں تھے الحمد اللہ ! اہل اسلام میں اس مسئلہ کو ئی اختلا ف نہیں ہے ہا ں البتہ بعض تا بعین سے جو اختلا ف سے جو منقول ہے تو وہ شاذ اور قا بل التفا ت ہے ہاں البتہ  آپ وہا ں کے مسلمان مقیم لو گو ں کو جمعہ پڑھتے ہو ئے دیکھیں تو پھر آپ جیسے لو گو ں کو جو اس ملک میں عارضی طو ر پر تعلیم یا تجا رت وغیرہ کی غر ض سے مقیم ہیں چا ہئے کہ جمعہ پڑ ھنے کے اضر و ثو اب کے حصو ل کے لئے ان کے ساتھ مل کر نماز جمعہ ادا کر لیں ۔(شیخ ابن با ز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 540

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ