سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(682) بیرون ملک مقیم شخص دو سال سے جمعہ نہیں پڑھ رہا

  • 16946
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 890

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کہتا ہے کہ وہ دو سا ل سے ریا ست  ہا ئے متحد ہ میں تعلیم کے لئے مقیم ہے وہا ں مسجدیں نہیں ہیں لہذ ا وہ دو سا ل سے نماز جمعہ نہیں پڑھ رہا تو اس کے با ر ے میں کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو تعلیم کے لئے ملک میں بھیجا گیا ہو  وہ مقیم ہی کے حکم میں ہے اور اگر وہا ں مسلما نوں کی ایک جما عت مقیم ہو تو ان کے سا تھ مل کر جمعہ ادا کر نا اس کے لئے لا ز م ہے لہذا اگر تمہا ری تعدا د تین یا اس سے زیا دہ ہو تو کسی گھر یا با غیچہ وغیرہ میں جمعہ پڑھ لو تم میں سے کو ئی شخص اذان دے اور جو قرآن مجید زیا دہ جا نتا ہو وہ خطبہ و امامت کے فرائض انجا م دے ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے ۔

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِذا نودِىَ لِلصَّلو‌ٰةِ مِن يَومِ الجُمُعَةِ فَاسعَوا إِلىٰ ذِكرِ اللَّهِ...﴿٩﴾... سورة الجمعة

"مو منو ! جب جمعہ کے دن نماز کے لئے اذان دی جا ئے تو اللہ تعا لیٰ کی یا د (یعنی نماز ) کے لئے جلدی کر و ۔"

 نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم  نے نماز جمعہ کے لئے کسی عدد معین کی شر ط بیا ن نہیں فر ما ئی لیکن آپ کی سنت اور اہل علم  کے اجما ع سے یہ معلو م ہو تا ہے کہ جمعہ کے لئے ایک جماعت کا ہو نا ضرو ری ہے (اور تعداد دو سے زیا دہ ہو تو اسے جما عت کہتےہیں) اور پھر اقا مت جمعہ  میں مقیم لو گو ں اور عا م مسلما نو ں کے لئے بہت سی مصلحتیں بھی ہیں ۔ (فتو ی کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 535

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ