جب سفر میں نماز جمعہ فو ت ہو جا ئے تو کیا مسا فر جمعہ کی دو رکعات پڑ ھے یا ظہر کی چا ر رکعتیں پڑ ھے ؟
جمہو ر علما ء کا قو ل یہ ہے کہ جو شخص نماز جمعہ با جما عت ادا کر سکے تو وہ ظہر کی نما ز پڑھے اور اگر ایسا مسا فر ہو کہ اس کے لئے قصر کی رخصت ہو تو وہ ظہر کی نیت سے دو رکعتیں پڑ ھے اور قرات سر ی کرے گا اور اگر مقیم ہو تو ظہر کی نیت کے سا تھ چا ر رکعا ت سر ی قرات کے سا تھ پڑ ھے گا بعض اہل علم کی را ئے اس کے محا لف ہے لیکن صحیح قول جمہو ر ہی کا ہے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حجۃ الودا ع کے مو قعہ پر جمعہ کے دن عرفہ میں وقوف فر ما یا تو لو گو ں کو ظہر کی نماز پڑھا ئی اور جمعہ نہیں پڑ ھا یا تھا اور آپ نے با د یہ نشیں لو گو ں کو بھی جمعہ کا حکم نہیں دیا ۔
(وصلي الله علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم)(فتو ی کمیٹی )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب