سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(661) وہ مسافت جس میں نماز قصر کی جا سکتی ہے !

  • 16925
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 741

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کتنی مسا فت ہو تو مسا فر کے لئے فرض نماز قصر کر نا جا ئز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ مسا فت جس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے حسب ذیل ارشاد باری تعالی:

﴿فَلَيسَ عَلَيكُم جُناحٌ أَن تَقصُروا مِنَ الصَّلو‌ٰةِ إِن خِفتُم أَن يَفتِنَكُمُ الَّذينَ كَفَروا... ﴿١٠١﴾... سورة النساء

"اور جب تم سفر کو جا ؤ تو تم کچھ گنا ہ نہیں کہ نما ز کو کم کرکے پڑ ھو بشرطیکہ تم کو خو ف ہو کہ کا فر لو گ تم کو ایذا ء دیں گے ۔ ''

مطلق ہے اور اس کی کو ئی تعین نہیں کی گئی ہے کہ یہ مسا فت طو یل ہو یا قصیر لہذا  بعض  اہل علم کا یہ قو ل ہےکہ ہر وہ مسا فت جسے عرف میں سفر کہا جا سکتا ہو اس میں نماز کی قصر کی جا سکتی ہے کیو نکہ کتا و سنت میں لفظ ضر ب (زمین میں سفر کر نا ) مطلقاً استعمال ہو ا ہے جب کہ اہل علم کی ایک جما عت نے اس کی اس طرح حد بندی بھی کی ہے کہ جب مسافت درمیا نے درجہ کے دو دن کی ہو یعنی قر یباً اسی (80 کلو میٹر ہو تو پھر قصر کر نی چا ہئے لیکن زیا دہ صحیح پہلا قو ل ہے کہ معین مسا فت کی حد بندی نہیں بلکہ جسے عرفاً سفر کہا جا ئے اس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے ۔ (فتو ی کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 523

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ