کتنی مسا فت ہو تو مسا فر کے لئے فرض نماز قصر کر نا جا ئز ہے ؟
وہ مسا فت جس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے حسب ذیل ارشاد باری تعالی:
"اور جب تم سفر کو جا ؤ تو تم کچھ گنا ہ نہیں کہ نما ز کو کم کرکے پڑ ھو بشرطیکہ تم کو خو ف ہو کہ کا فر لو گ تم کو ایذا ء دیں گے ۔ ''
مطلق ہے اور اس کی کو ئی تعین نہیں کی گئی ہے کہ یہ مسا فت طو یل ہو یا قصیر لہذا بعض اہل علم کا یہ قو ل ہےکہ ہر وہ مسا فت جسے عرف میں سفر کہا جا سکتا ہو اس میں نماز کی قصر کی جا سکتی ہے کیو نکہ کتا و سنت میں لفظ ضر ب (زمین میں سفر کر نا ) مطلقاً استعمال ہو ا ہے جب کہ اہل علم کی ایک جما عت نے اس کی اس طرح حد بندی بھی کی ہے کہ جب مسافت درمیا نے درجہ کے دو دن کی ہو یعنی قر یباً اسی (80 کلو میٹر ہو تو پھر قصر کر نی چا ہئے لیکن زیا دہ صحیح پہلا قو ل ہے کہ معین مسا فت کی حد بندی نہیں بلکہ جسے عرفاً سفر کہا جا ئے اس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے ۔ (فتو ی کمیٹی )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب