سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(624) اس شخص کی امامت کا حکم جسے ہوا خارج ہونے کا شک ہو

  • 16888
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 875

سوال

(624) اس شخص کی امامت کا حکم جسے ہوا خارج ہونے کا شک ہو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں قو لو ن ( بڑی آنت کے درد) کا دا ئمی مر یض ہو ں اور اس مر ض کی وجہ سے ہو ا خا رج ہو تی رہتی ہے  خا ص طو ر پر نماز میں اور ہوا کے کثر ت سے خرو ج کے با عث مجھے نماز میں بھی بد بو محسو س ہو تی ہے حتی کہ بد بو اگر کسی اور چیز سے آرہی ہو تو پھر بھی مجھے یو ں محسو س ہوتا ہے کہ یہ میر ی ہوا خا رج ہو نے کی وجہ سے ہے تو میں  نماز کے دوران کیا کر وں ؟ کیا شک کی صورت مین وضو ء وا جب ہے ؟ اور جب مقتدی اچھی طر ح قرا ت نہ کر سکتے ہو ں تو کیا میرے لئے ان کی امامت کر ا نا جا ئز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل بقا ء طہا ر ت ہے لہذا آپ کے لئے یہ وا جب ہے کہ اپنی نماز کو مکمل کر و اور وسوسہ کی طرف تو جہ نہ دو الا یہ کہ آواز سننے یا بد بو محسو س کر نے کی وجہ سے آپ کو یہ معلو م ہو جا ئے کہ آپ کی ہو ا خا رج ہو ئی ہے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم  سے جب یہ سو ال کیا گیا کہ آدمی اپنی نماز میں کچھ محسو س کر تا ہے تو اپ نے فر ما یا :

«لا ينصرف حتي يسمع صوتا اويجد ريحا»(صحیح بخا ری کتا ب الوضوء )(ح:137)

"وہ اس وقت تک نماز کو نہ چھو ڑ نا جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو نہ محسو س کر لے ’’

 جب تمام حا ضر ین کی نسبت آپ قرآن مجید زیا دہ پڑ ھنے والے ہو ں اور امامت کر وانے میں کو ئی مما نعت نہیں بشر طیکہ حدث کی کیفیت مسلسل نہ ہو اور یہ عا رضہ کبھی کبھی لا حق ہو تا ہو اور جب وضو ء ٹوٹ جائے تو نما ز با طل ہو جا تی ہے خو اہ آپ امام ہو ں مقتدی ہو یا اکیلے نماز پڑھ رہے ہو ں اگر آپ امام ہو ں اور وضو ء ٹو ٹ جا ئے تو اپنے پیچھے کھڑ ے ہو ئے جما عت کے لو گو ں میں سے کسی کو اپنی جگہ کھڑا کر دیں جو با قی نماز پڑ ھا ئے ۔اللہ تعا لیٰ ہمیں اور آپ کو عافیت عطا فرمائے (شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 505

محدث فتویٰ

تبصرے