میں قو لو ن ( بڑی آنت کے درد) کا دا ئمی مر یض ہو ں اور اس مر ض کی وجہ سے ہو ا خا رج ہو تی رہتی ہے خا ص طو ر پر نماز میں اور ہوا کے کثر ت سے خرو ج کے با عث مجھے نماز میں بھی بد بو محسو س ہو تی ہے حتی کہ بد بو اگر کسی اور چیز سے آرہی ہو تو پھر بھی مجھے یو ں محسو س ہوتا ہے کہ یہ میر ی ہوا خا رج ہو نے کی وجہ سے ہے تو میں نماز کے دوران کیا کر وں ؟ کیا شک کی صورت مین وضو ء وا جب ہے ؟ اور جب مقتدی اچھی طر ح قرا ت نہ کر سکتے ہو ں تو کیا میرے لئے ان کی امامت کر ا نا جا ئز ہے ؟
اصل بقا ء طہا ر ت ہے لہذا آپ کے لئے یہ وا جب ہے کہ اپنی نماز کو مکمل کر و اور وسوسہ کی طرف تو جہ نہ دو الا یہ کہ آواز سننے یا بد بو محسو س کر نے کی وجہ سے آپ کو یہ معلو م ہو جا ئے کہ آپ کی ہو ا خا رج ہو ئی ہے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ سو ال کیا گیا کہ آدمی اپنی نماز میں کچھ محسو س کر تا ہے تو اپ نے فر ما یا :
"وہ اس وقت تک نماز کو نہ چھو ڑ نا جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو نہ محسو س کر لے ’’
جب تمام حا ضر ین کی نسبت آپ قرآن مجید زیا دہ پڑ ھنے والے ہو ں اور امامت کر وانے میں کو ئی مما نعت نہیں بشر طیکہ حدث کی کیفیت مسلسل نہ ہو اور یہ عا رضہ کبھی کبھی لا حق ہو تا ہو اور جب وضو ء ٹوٹ جائے تو نما ز با طل ہو جا تی ہے خو اہ آپ امام ہو ں مقتدی ہو یا اکیلے نماز پڑھ رہے ہو ں اگر آپ امام ہو ں اور وضو ء ٹو ٹ جا ئے تو اپنے پیچھے کھڑ ے ہو ئے جما عت کے لو گو ں میں سے کسی کو اپنی جگہ کھڑا کر دیں جو با قی نماز پڑ ھا ئے ۔اللہ تعا لیٰ ہمیں اور آپ کو عافیت عطا فرمائے (شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب