نماز تراویح میں امام کے قرآن مجید سے دیکھ کر پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟اس کی کتاب وسنت سے کیا دلیل ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!قیام رمضان میں قرآن مجید سے دیکھ کر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔کیونکہ اس طرح مقتدیوں کو سارا قرآن مجید سنایا جاسکے گا۔کتاب وسنت کے شرعی دلائل سے یہ ثابت ہے کہ نماز میں قرآن مجید کی قراءت کی جائے اور یہ حکم عام ہے قرآن مجید سے دیکھ کر اور زبانی قراءت سبھی کو شامل ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ثابت ہے کہ انہوں نے اپنے غلام ذکوان کو حکم دیا کہ وہ قیام رمضان میں ا ن کی امامت کروایئں اور ذکوان قرآن مجید سے دیکھ کر پڑھتے تھے۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو اپنی ''صحیح ''میں(صحیح بخاری کتاب الاذان باب امامۃ العید ولمولی قبل حدیث :692)مطلقاً مگر صحت کے پورے وثوق کے ساتھ بیان فرمایا ہے۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب