سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(462) جب امام «وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ» پڑھے تو مقتدی کا.....

  • 16547
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1074

سوال

(462) جب امام «وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ» پڑھے تو مقتدی کا.....
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب امام سورہ فاتحہ کی قراءت کرتے ہوئے ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾پڑھتا ہے۔تو بعض مقتدی یہ سن کر پڑھتے «استعنا بالله»''ہم اللہ سے مدد چاہتے ہیں'' اور بعض تو یہ کلمہ بلند آواز سے کہہ دیتے ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کا حکم یہ ہے کہ مقتدی کو یہ نہیں کہنا چاہیے اس کے کہنے کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ فاتحہ کا پڑھنے والا جب یہ ہے کہ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ تو یہ گویا خبر ہے۔اس کے بارے میں جو اس کے قلب وضمیر میں ہے کہ وہ اللہ کے سوا نہ کسی کی عبادت کرتا ہے اور نہ اس کے سو ا کسی سے مدد چاہتا ہے۔مقتدی سے صرف یہ مطالبہ ہے کہ وہ امام کے﴿وَلَا الضَّالِّينَ﴾کہنے کے بعد آمین کہے اور بس!

بعض مقتدی جو مذکورہ بالا کلمہ کہتے ہیں تو اس کا شریعت میں کوئی حکم نہیں ہے اور اس سے گردوپیش کے مقتدیوں کو تشویش بھی ہوتی ہے۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 399

محدث فتویٰ

تبصرے