اس کا حکم یہ ہے کہ مقتدی کو یہ نہیں کہنا چاہیے اس کے کہنے کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ فاتحہ کا پڑھنے والا جب یہ ہے کہ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ تو یہ گویا خبر ہے۔اس کے بارے میں جو اس کے قلب وضمیر میں ہے کہ وہ اللہ کے سوا نہ کسی کی عبادت کرتا ہے اور نہ اس کے سو ا کسی سے مدد چاہتا ہے۔مقتدی سے صرف یہ مطالبہ ہے کہ وہ امام کے﴿وَلَا الضَّالِّينَ﴾کہنے کے بعد آمین کہے اور بس!
بعض مقتدی جو مذکورہ بالا کلمہ کہتے ہیں تو اس کا شریعت میں کوئی حکم نہیں ہے اور اس سے گردوپیش کے مقتدیوں کو تشویش بھی ہوتی ہے۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب