ہاں انسان کے لئے جائز ہے۔کہ ا س نے مثلاً نماز ظہر کے لئے وضوء کیا ہو۔ اور پھر عصر کی نماز کا وقت ہوگیا اور اس کا وضوء قائم ہوتو وہ اسی وضوء کےساتھ نمازعصر ادا کرسکتا ہے۔خواہ اس نے وضوء کرتے وقت اس کے ساتھ دو نمازوں کے ادا کرنے کی نیت نہ بھی کی ہو۔ کیونکہ نماز ظہر کےلئے جو اس نے وضوءکیا تھا۔ اس سے اس کا حدث ختم ہوگیا اور جب حدث ختم ہوجائے تو وہ دوبارہ کسی سبب ہی سے پیدا ہوگا۔ اور اس کے سبب وہ مشہور ومعروف امور ہیں۔جن سے وضوء ٹوٹ جاتاہے۔
انسان اگر نماز کی نیت کے بغیر بھی وضوء کرلے یعنی مثلاً اس نے محض رفع حدث کے لئے وضو کیا ہو تو طہارت برقرار رہنے تک اس وضوء سے بھی وہ جس قدر چاہے فرض ونفل نمازیں ادا کرسکتا ہے۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب