میں امام کے پیچھے نما ز ظہر پڑھی لیکن آخری دو رکعتو ں میں میں سورۃ فا تحہ مکمل پڑ ھنی چا ہیے یا امام کی قرا ت پر اکتفا ء کر تے ہوئے رکو ع کر نا چا ہیے ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بطا ہر یو ں معلو م ہو تا ہے کہ یہ امام قرا ت میں بہت جلدی کر تا اور قیا م بہت ہلکا کر تا ہے یا تم قرات بہت آہستہ کرتے اور مد اور اخرا ج حرو ف کو بہت لمبا کر تے ہو ۔ اگر پہلی با ت ہے تو تم پر لا ز م ہے کہ اس امام کو نصیحت کرو کہ وہ جلد با ز ی سے کا م نہ لے کہ جس سے مقتدیو ں کے لئے ارکا ن کو پو را کر نا ہی ممکن نہ ہو اور اگر دوسری بات ہے تو تمہیں چا ہیے کہ تھو ڑی سی جلدی کرو تا کہ تم امام کے سا تھ ارکان کو ادا کر سکو لیکن بہر حا ل تمہا رے لئے امام کی متا بعت میں رکوع میں چلے جا ؤ ۔(شیخ ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب