سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(402) نفل پڑھنے والے کی اقتداء میں فرض پڑھنا

  • 16422
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 789

سوال

(402) نفل پڑھنے والے کی اقتداء میں فرض پڑھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نفل پڑھنے والے کی فرض پڑھنے والے کےلئے امامت کا کیا حکم ہے؟مثلاً ایک آدمی نفل نماز پڑھ رہا تھا کہ ایک شخص آیا اور وہ یہ سمجھتے ہوئے اس کے ساتھ نماز میں شریک ہوگیا کہ یہ فرض پڑھ رہا ہے اور جب اسے معلوم ہوا کہ اس کا خیال درست نہ تھا تو اس نے نماز دوبارہ پڑھی تو کیا اس کی پہلی نماز صحیح ہوگی یا دوسری ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کامشہور واقعہ ہے کہ:

«كان يصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم صلاۃ لعشاء ثم يرجع فيصلي بقومه تلك الصلاة»(صحيح بخاری۔حديث نمبر700)

وہ  نمازعشاءنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ادا کرتے تھے اور پھر اپنی قوم کو وہی نماز پڑھاتے تھے ۔''

اس طرح سنن ابی دائود میں روایت ہے کہ:

«وصلی النبي صلي الله عليه وسلم بطائفة من اصحابه في الصلاة الخوف ركعتين ثم سلم ثم صلي بالطائفة الاخري ركعتين ثم سلم» (سنن ابي دائود)

'' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی ایک جماعت کو نماز خوف کی دو رکعات پڑھایئں اور سلام پھیر دیا اور پھر دوسری جماعت کو دو رکعات پڑھایئں اور سلام پھیر دیا۔''

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری رکعت نفل تھیں تو ان احادیث سے معلوم ہوتا ہےکہ فرض پڑھنے والا نفل پڑھنے والے کی اقتداء میں نماز ادا کرسکتا ہے۔(فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 364

محدث فتویٰ

تبصرے