عقد نکاح میں چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ اس قاعدے میں بیان ہوا ہے کہ جس نکاح میں بھی چار اشخصاص خاوند،لڑکی کا ولی اور دو گواہ حاضر نہ ہو وہ باطل ہے۔اور اس لیے بھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے"ولی اور دو عادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔"
اس لیے جب خاوند اور بیوی دونوں مسلمانوں ہوں تو پھر ولی کا بھی مسلمان ہونا واجب ہے کیونکہ کافر مسلمان کا ولی نہیں بن سکتا اور کافر ممالک میں مسلمانوں کامسئول اور نمائندہ ولی کے قائم مقام ہوگا۔لہذا عقد نکاح شرعی طریقہ پر ہوناضروری ہے۔جس میں سب شروط پائی جائیں۔مزید برآں اس میں کوئی حرج نہیں کہ عقد نکاح کی قانونی طور پرتصدیق بھی کرالی جائے تاکہ مفاسد سے بچاجاسکے اور اس میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)