کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص وجیہ الدین وفات پاگیاجس نےاپنےپیچھےوارث چھوڑےدوبیٹےرب رکھااورسائیں رکھا،ایک بیٹی حورچھ پوتےاورچھ پوتیاں بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک وارث کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلےمرحوم
وجیہ الدین کی ملکیت میں سےاس کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے پھراگرمرحوم پرقرض ہوتواسےادا کیاجائےپھراگرجائزوصیت کی تھی تومکمل جائیدادکےثلث(تیسرے)حصے تک سےادا کی جائےاس کےبعدباقی ملکیت متحرک غیرمتحرک کوایک روپیہ قراردےکرورثاءمیں اس طرح سے تقسیم ہو گی۔
مرحوم وجیہ الدین ملکیت1روپیہ
وارث پائیاں آنے
بیٹارب رکھا 04 06
بیٹاسائیں رکھا 04 06
بیٹی حور 02 03
چھ پوتے محروم
چھ پوتیاں محروم
باقی2پائیاں بچ گئیں ان کےپانچ حصےکرکےہربیٹے کودوحصےاوربیٹی کوایک حصہ دیاجائےگا۔
جدید اعشاریہ فیصد طریقہ تقسیم
کل ملکیت100
2بیٹےعصبہ80 فی کس40
1بیٹی عصبہ20 6پوتےمحروم 6پوتیاں محروم