کیافرماتے ہیں علماءدین بیچ اس مسئلہ میں عبدفوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےدوبیٹے ڈنواورمصری اوردوبیٹیاں آمنت اورسنگھاراس کےبعدمصری فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےایک بیوی،بھائی ڈنو،دوبہنیں آمنت اورسنگھاراس کےبعدسنگھارفوت ہوگئی اوروارث چھوڑےخاوندمجنوں،ایک بہن آمنت،ایک بھائی ڈنو،بیٹانورمحمدبتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلے مرحوم کی ملکیت میں سےمرحوم کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے،پھراگرمرحوم پرقرض تھاتواسےاداکیاجائےاوربعدمیں اگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیدادکےتیسرےحصےتک پوراکیاجائے۔اس کےبعدباقی مال منقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکر اس طرح سےوراثت تقسیم ہوگی۔
مرحوم عبدکل ملکیت1روپیہ
وارث:بیٹےڈنوکو5آنے4پائی ،بیٹےمصری کو5آنے4پائی ،بیٹی آمنت کو2آنے8پائیاں،بیٹی سنگھارکو2آنے8پائیاں ملیں گی۔
ان کےبعدمصری فوت ہواملکیت4پائی5آنے۔
وارث:بیوی کو1آنہ 4پائیاں،بھائی کو2آنے،بہن کواآنہ،بہن کواآنہ۔
اس کےبعدسنگھارفوت ہوئی۔ملکیت8پائیاں،3آنے
وارث:خاوند11پائیاں،بیٹے کو2آنے9پائی،بہن7پائی بھائی۔1آنہ2پائی۔
نوٹ:......باقی ایک پائی بچے گی اس کے 3حصےکرکےدوحصےبھائی کواورایک حصہ بہن کودیاجائے۔
جدیداعشاریہ تقسیم طریقہ
میت عبدکل ملکیت100
2بیٹے(ڈنو،مصری) 66.666فی کس33.333
2بیٹیاں(آمنہ،سنگھار) 33.334فی کس16.667
میت بیٹامصری کل ملکیت33.333
بیوی 4/1/8.332
بھائی(ڈنو)عصبہ12.50
2بہنیں(آمنہ،سنگھار)عصبہ12.50فی کس6.250
میت بہن سنگھارکل ملکیت22.91
خاوند