مرداورعورت کی نمازمیں کوئی فرق ہےیانہیں؟
نبی کریمﷺکی حدیث مبارکہ ہےکہ:
‘‘عورتیں شرعی احکامات میں مردوں کی ہم پلہ ہیں۔’’
یعنی ان باتوں یاامورکےعلاوہ جن میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ اوراس کےرسولﷺنےمردوں اورعورتوں کےاحکامات میں فرق کیاہے۔باقی تمام باتوں اورمعمول میں عورتیں بھی اس طرح عمل کریں گی جس طرح مردکرتےہیں۔دوران حیض اورنفاس کےعلاوہ میں عورتوں پربھی اس طرح نمازیں فرض ہیں جس طرح مردوں پرفرض ہیں اورعورتیں بھی عین اسی طرح نمازیں پڑھیں گی جس طرح مردپڑھتےہیں۔جب کہ اللہ کےرسولﷺنےمرداورعورت کی نمازمیں کوئی فرق بیان نہیں کیاہے،اس لئےاپنی رائےاورخیال سےاس میں ہرگزفرق کرناجائزنہیں ہے۔
یعنی عورتوں کوبھی بعینہ اسی طرح نمازپڑھنی ہےجس طرح مردپڑھتےہیں تفریق کےلیےکوئی بھی دلیل نہیں ہے۔
احناف حضرات پرتوکوئی حیرت وتعجب نہیں ہےوہ توبیچارےمقلدہیں لیکن نہایت تعجب کی بات ہےکہ اہل حدیث عورتیں بھی اس طرح کی نمازپڑھتی ہیں جس کاثبوت کتاب وسنت میں ہرگزنہیں ہے۔کتاب وسنت سےیہی ثابت ہےکہ عورتیں بھی مردوں کی طرح نمازیں پڑھیں۔باقی تفریق ایجادبندہ ہے۔