السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب ہم کبھی کسی جلسے میں ہوتے ہیں یا مسجد میں خطبہ جمعہ سنتے ہیں یا کسی دینی محفل میں ہوتے تو بڑے ولولے اور جذبے سے ہوتے ہیں اور جب نکلتے ہیں تو وہ جذبات کم ہو جاتے ہیں اس کا کیا علاج ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحابہ کرام رضی اللہ عنہما پر بھی بسا اوقات یہ کیفیت طاری ہو جایا کرتی تھی اس سلسلہ میں مشکوٰۃ کتاب الدعوات باب ذکر اللہ عزوجل والتقرب إلیه کی فصل اول کی آخری حدیث پڑھ لیں إن شاء اللہ العزیز تسلی ہو جائے گی ۔
(حنظلہ رضی اللہ عنہ بن ربیع اسیدی سے روایت ہے کہا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھ سے ملاقات کی کہا اے حنظلہ رضی اللہ عنہ تیرا کیا حال ہے میں نے کہا حنظلہ منافق ہو گیا ہے حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ نے کہا سبحان اللہ تو کیا کہتا ہے میں نے کہا جب ہم رسول اللہﷺ کے پاس ہوتے ہیں آپ ﷺ ہمیں جنت ودوزخ کے ساتھ نصیحت کرتے ہیں گویا کہ ہم جنت ودوزخ کو آنکھوں سے دیکھتے ہیں جب ہم آپﷺ کی صحبت سے نکل کر گھروں میں آتے ہیں تو اپنی بیبیوں اور اولاد میں مشغول ہوتے ہیں زمینوں اور باغوں میں ہم سب نصائح کو بھول جاتے ہیں ابوبکر نے کہا اللہ کی قسم ہماری حالت بھی ایسے ہو جاتی ہے میں اور ابوبکر چلے ہم رسول اللہﷺ کے پاس آئے میں نے کہا حنظلہ منافق ہو گیا اے اللہ کے رسولﷺ ! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس کو کیا ہے میں نے کہا اے اللہ کے رسول جب ہم آپ کے پاس ہوتے ہیں آپ ہمیں نصیحت کرتے ہیں جنت دوزخ کی گویا کہ ہم اپنی آنکھوں سے ان کا حال دیکھتے ہیں جب آپ کے پاس سے چلے جاتے ہیں ہم اپنی بیبیوں اور اولاد اور زمینوں اور باغوں میں مشغول ہوتے ہیں تو ہم بہت سی نصیحت کی باتیں بھول جاتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم ایسی حالت پر رہو تو تم سے فرشتے مصافحہ کریں تمہارے بستروں پر اور راستوں میں فرمایا اے حنظلہ ایک ساعت اور ایک ساعت تین بار فرمایا)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب