کیا مردا پنی عورت کی جماعت کروا سکتا ہے۔ اگر کروا سکتا ہے تو اس کی صورت کیا ہے ؟
مرد اپنی عورت کو جماعت کروا سکتا ہے اور جماعت کی صورت میں اپنی بیوی کے ساتھ برابر کھڑا نہ کرے بلکہ اسے پیچھے کھڑا کرے کیونکہ عورت اکیلی صف کے حکم میں شمار ہوتی ہے ۔ جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں" باب المراة و حدھا تکون صفا" کا عنوان قائم کر کے واضح کیاہے اور اس ضمن میں ایک حدیث یہ نقل کی ہے :