السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی اپنی دکان پر اکیلا ہے ادھر جماعت کا وقت ہے وہ کسی نہ کسی طرح ، یعنی کسی آدمی پر کھڑا کر کے فرض تو جماعت کے ساتھ پڑھ لیتا ہے اور سنتیں بعد میں پڑھنا ہوں گی، یعنی کیا وہ فراغت کے وقت سنتیں پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بہتر اور سنت تو یہی ہے کہ وہ سنن رواتب نماز کےساتھ فرضوں سے پہلے کی فرضوں سے پہلے اور بعد والی بعدپڑھ لیاکرے۔ چھوڑنا اور چھوڑ دینے کو معمول بنا لینا ہرگز جائز نہیں۔ سنت کا استخفاف پرلے درجے کی حرماں نصیبی ہے۔
وفد عبدالقیس کی آمد پر رسول اللہﷺ کی ظہر کی پچھلی دو سنتیں رہ گئی تھیں، وہ آپ نے نماز عصر کے بعد ادا فرمائیں تھیں۔ لہٰذاسنتوں کی قضا بعد از وقت بھی جائز ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب