سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(13) کیا شراب سے تر مصلے پر نماز جائز ہے؟

  • 13771
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 859

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہاں نماز عصر کے وقت ایک امام صاحب تعلیم کے وقت بتا رہے تھے کہ اگر شیخ کامل یعنی پیر ہو اور وہ کہے مصلی شراب میں بھگو کر نماز پڑھو تو اس کی بات پوری کرنا ہوگی ۔ کیونکہ اس میں کوئی اچھا راز ہی ہوگا ۔ا س پر بھی روشنی ڈالیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ غلط اور بے ہودہ بات ہے کہ اگر کامل پیر یا شیخ کہے کہ شراب میں مصلی بھگو کر نماز پڑھو تو اس کی تعمیل کرنا ہوگی۔ کامل شیخ یا بزرگ ایسی بات نہیں کہہ سکتا کوئی شیطان کا چیلا ہی ایسی بات کرسکتا ہے کیونکہ شراب ایک گندی اور حرام چیز ہے جسے شیطان ہی پسند کرسکتا ہے۔ رسول اللہ ﷺنے تو شراب اٹھانے اور پکڑنے والے پر بھی لعنت کی ہے تو یہ شیخ کامل کون ہے جو لوگوں کو شراب میں جائے نماز بھگونے کی تلقین کرتا ہے۔ ایسی تعلیم دینے والوں کی اصلاح کرنی چاہئے یا ان کی مجلس سے الگ رہنا چاہئے۔ رسول اللہ ﷺ نے تو شراب حرام ٹھہرائے جانے کے بعد اسے گھروں سے باہر پھینکنے کا حکم دیا۔ کیا نعوذ باللہ آج کوئی حضور اکرم ﷺ سے بھی زیادہ کامل بزرگ پیدا ہو گیا ہے جو اس طرح کی خرافات کی تعلیم دے رہا ہے؟ مجھے تو یقین نہیں آتا کہ کوئی مسلمان اس طرح کی تعلیم دے سکتا ہے کجا کوئی شیخ کامل؟

جو افراد یا جماعتیں قرآن و حدیث اور توحید و سنت کی تبلیغ کریں’ نیکیوں کا حکم دیں اور برائیوں سے روکیں اور یہ سارے کام اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکام اور صحابہ کرامؓ کے عمل کی روشنی میں کریں تو ان سے تعاون کرناچاہئے۔ اصول یہی ہونا چاہئے کہ:

﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ... ﴿٢﴾... سورة المائدة

’’نیکی اور تقوے کےکاموں میں تعاون کرو اور گناہ و ظلم کے کاموں میں تعاون نہ کرو۔‘‘

جو لوگ اللہ کی عبادت کی بجائے اپنی پرستش پرزور دیں اور رسول اللہ ﷺ کےمقابلے میں اشخاص کی پیروی کی تلقین کریں ایسی دعوت میں بھی تعاون نہیں کرنا چاہئے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص82

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ