السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو شخص عدم واقفیت کی وجہ سے طواف افاضہ ترک کر دے، اس کے لیے کیا لازم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
طواف افاضہ حج کا رکن ہے، اس کے بغیر حج مکمل نہیں ہوتا، لہٰذا جس نے طواف نہ کیا ہو، اس کے لیے ضروری ہے کہ واپس آکر یہ طواف کرے، خواہ اسے اپنے ملک ہی سے کیوں نہ واپس آنا پڑے اور جب تک وہ طواف افاضہ نہ کرے، اس کے لیے اپنی بیوی سے مقاربت جائز نہیں کیونکہ اسے تحلل ثانی (دوسری مرتبہ حلال ہونا) حاصل نہیں ہوا۔ تحلل ثانی تو طواف افاضہ کے بعد ہی حاصل ہوتا ہے، نیز سعی بھی ضروری ہے بشرطیکہ اس نے طواف قدوم کے ساتھ سعی نہ کی ہو، حج خواہ تمتع ہو یا قران یا افراد۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب