السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جوئے کی ایک نشا نی یہ ہے کہ اس میں اصل زرتلف ہو جا تا ہے جب کہ انعا می با نڈ میں ایسا نہیں ہو تا ہے پھر علما ئے کرام اسے کیوں جوا سمجھتے ہیں حا لا نکہ انعا می با نڈ کسی بھی وقت واپس کر کے رقم وصول کی جا سکتی ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
انعا می با نڈ میں جو ا اور سود کی دونوں صورتیں مو جو د ہیں جوا اس لیے کہ کھا تہ میں جمع شدہ رقم اس انعا م کا ذریعہ بنی ہے جو کسی کا ر نا مہ کا صلہ نہیں بلکہ بلا محنت بخت و اتفاق سے ہا تھ لگ گئی ہے یہی جوا کی تعریف ہے دوسری طرف جس ادارہ میں یہ رقم جمع ہو تی ہے وہ اسے سودی کا رو با ر پر صرف کرتا ہے قرعہ کی مدت کے دورا ن وہ بہت ساری رقم جمع کر لیتا ہے جس کی معمولی سودی نسبت بجا ئے سب حصہ داروں پر تقسیم کر نے کے چند افرا د کی جھو لی میں انعا م کے طو ر پر ڈال دی جا تی ہے اس میں سود کی شرح بھی متعین ہو تی ہے جب کہ افراد کا تعين علي السبيل البدل ذہنی ہو تا ہے اور مخصوص رقم جمع کرا نے والا چو نکہ سودی کا رو با ر میں معا و نت کا سبب بنا ہے لہذا وہ بھی مجرم ٹھہرا ۔ با قی رہا جو ئے کی علا ما ت میں سے اصل زر کا تلف ہو نا سویہ صرف ایک مفروضہ ہے اس کا وقعا ت و حقا ئق سے کو ئی تعلق نہیں
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب