السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں لوگوں کے ان حقوق کو واپس لوٹانے کی استطاعت نہیں رکھتا، جن کو میں نے اپنے زمانۂ جاہلیت میں سلب کیا تھا کیونکہ میں ان لوگوں کو جانتا ہی نہیں مگر توبہ کی شرطوں میں سے یہ بھی ہے کہ حق داروں کے حقوق کو ادا کیا جائے، تو مجھے اب کیا کرنا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر آپ کو ان لوگوں کا علم نہیں ہے، جن کے مال کو آپ نے سرقہ وغیرہ کے ذریعے اخذ کیا تھا اور نہ آپ ان کے وارثوں میں سے کسی کو جانتے ہیں، تو عہدہ برآ ہونے کے لیے اس مال کو ان کی طرف سے نیت کرکے صدقہ کردیں کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ خوب جانتا ہے کہ یہ مال کس کا ہے، وہ انہیں ضرور اجر و ثواب عطا فرما دے گا۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب