سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(401) پردے کی ایک نئی صورت

  • 12393
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1138

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل پردہ کے متعلق ایک نئی صورت سامنے آئی ہے کہ عورتیں صرف ناک کی پٹی پر چادر لپیٹ لیتی ہیں آنکھیں اور چہرے کاکچھ حصہ کھلارہتا ہے جس سے چہرے کی رنگت نمایاں طورپر ظاہرہوتی ہے۔ اس کے متعلق وضاحت کریں کہ آیا ایسا کرنا کتاب و سنت کے مطابق ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پردے کے متعلق سوال میں مذکورہ صورت شرعی اعتبار سے صحیح نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنا پردے کی حسب ذیل شرائط کے  منافی ہے:

٭  برقعہ یاچادر تمام جسم کوڈھانپ لے ۔                    ٭  وہ چادر موٹی ہوباریک نہ ہو۔

٭  کھلی ہوتنگ اورچست نہ ہو۔                              ٭  اسے زینت کے طورپر نہ پہنا گیا ہو۔

٭  مردوں کے لباس کے مشابہہ نہ ہو۔                      ٭  اس پر خوشبو وغیرہ نہ لگی ہو ،

پردہ میں چہرے کاڈھانپنا ضروری ہے کیونکہ عورت کی شرافت اورپاکدامنی کی علامت ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’یہ پردہ عورت کے لئے اس کی شرافت کی علامت ہے تا کہ انہیں تنگ نہ کیاجائے۔‘‘      [۳۳/الاحزاب: ۵۹]

اس بنا پر سوال میں ذکر کردہ پردے کی صورت کتاب وسنت کے مطابق نہیں ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:406

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ