السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری لڑکی لیڈی ٹیچر کی حیثیت سے سکو ل میں تعنیا ت ہے سسرا ل وا لو ں کا مطا لبہ ہے کہ پو ر ی تنخو ا ہ ہمیں دیا کرو جبکہ اس کا خاوند کسی فیکٹری میں معقول تنخواہ پر ملازمت کرتا ہے کیا لڑکی کی تنخوا ہ گھر کے اخرا جا ت کے لیے وصول کی جا سکتی ہے ؟(محمد صا دق راولپنڈی خریداری نمبر 3317)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شر عی طو ر پر لڑکی اپنی ملا ز مت کے دورا ن ملنے وا لی تنخو اہ کی خو د ما لک ہے وہ اپنی مر ضی سے گھر کے اخرا جا ت کے لیے صرف کر سکتی ہے سسرا ل والوں کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اسے وصو ل کر نے کے لیے اس پر دبا ؤ ڈا لیں یا بزور وصول کر یں خا و ند کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ ملا ز مت نہ کرا ئے لیکن وہ بھی زبر دستی تنخو اہ نہیں وصول کر سکتا اس سلسلہ میں ہما را مشورہ یہ ہے کہ اس مسئلہ کو زیا دہ طو ل نہ دیا جا ئے بلکہ گھر میں بیٹھ کر اسے افہا م و تفہیم کے ذر یعے حل کیا جا ئے لڑ کے کے وا لدین کو خو ش اسلو بی سے اس معا ملہ میں قا ئل کیا جا سکتا ہے لیکن لڑکی کو بھی اس کے متعلق غو ر کر نا ہو گا کہ کہیں دنیا کی یہ دولت اس کی بربادی کا با عث نہ بنے اصل با ت گھر کی آ با دی ہے اس پر کسی صورت میں آنچ نہیں آنا چا ہیے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب