السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سورج کو گرہن کیوں لگتا ہے۔کیا یہ صحیح ہے کہ ان کے در میا ن کو ئی چیز حا ئل ہو جا تی ہے مکمل رہنما ئی فر ما ئیں ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سور ج اور چا ند گر ہن کی حکمت حدیث میں با یں الفا ظ بیا ن ہو ئی ہے :" سو رج اور چا ند کسی کے مر نے سے گر ہن نہیں ہو تے یہ تو قدرت الہیٰ کی دو نشا نیاں ہیں جب انہیں گر ہن ہو تے دیکھو تو نما ز کے لیے اٹھ کھڑے ہو (صحیح بخا ری :حدیث نمبر 1041)
ایک روا یت میں ہے کہ اس قسم کی نشا نیا ں تمہیں عبر ت دلا نے کے لیے اللہ تعا لیٰ ظا ہر کر تا اسے دیکھو تو جلد از جلد دعا استغفا ر اور یا د الہیٰ کی طرف رجو ع کر و ۔(صحیح بخا ری :حدیث نمبر 1059)
لیکن ہم علم ہیت کے طا لب علم نہیں جو اس کی سا ئنسی تو جیہہ بیا ن کر یں البتہ اس کے متعلق مو لا نا عبد الر حمنٰ کیلا نی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک اقتبا س پیش خدمت ہے :" چا ند کی چو ند ھو یں را ت کو سورج اور چا ند کے در میا ن زمین آجا تی ہے لہذا چا ند گر ہن جب بھی ہو گا چو د ھو یں کو ہو گا اس طرح 28 یا 29 قمر ی تا ر یخ کو سورج اور زمین کے در میا ن چا ند آجا تا ہے لہذا سو رج گر ہن انہیں تا ر یخو ں میں لگ سکتا ہے لیکن ہر ما ہ یہ واقعہ اس لیے پیش نہیں آتا کہ زمین اور چا ند یا سو رج کی اپنے اپنے مدا ر پر حر کت مستو ی نہیں ہے بلکہ 5درجے کا جھکا ؤ ہے لہذا یہ اجرا م بسا اوقا ت بچ بچا کر نکل جا تے ہیں اور سور ج یا چا ند گر ہن کا مو قع کبھی کبھا ر ہی آتا ہے ۔(الشمس والقمر بحسبا ن :44)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب