السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رینالہ خو رد سے محمد یو سف در یا فت کر تے ہیں کہ درس قرآن یا خطبہ جمعہ کے دورا ن اگر آیت سجدہ آجا ئے تو کیا اسی وقت سجدہ کرنا ضروری ہے یا بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سوال کے جوا ب سے پہلے سجدہ تلا وت کی حیثیت متعین کرنا ضروری ہے ہما رے نز دیک سجدہ تلا وت واجب نہیں بلکہ سنت مؤکدہ ہے امام شا فعی رحمۃ اللہ علیہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ اور امام ما لک رحمۃ اللہ علیہ نے اسی موقف کو اختیا ر کیا ہے البتہ احنا ف کے ہا ں اس کی ادائیگی ضروری ہے دلائل کے لحا ظ سے ائمہ ثلا ثہ کا مو قف زیا دہ قو ی ہے کیو ں کے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیا ن کر تے ہیں کہ میں نے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سا منے سورۃ " والنجم "کو تلا وت کیا تو آپ نے سجدہ نہ کیا (صحیح بخا ری)
مولانا عبید اللہ مبا رکپو ری رحمۃ اللہ علیہ اس کے متعلق لکھتے ہیں کہ "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیا ن جو از کے لیے ایسا کیا اگر سجدہ تلا وت واجب ہو تا تو کم از کم آپ زید بن ثا بت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سجدہ کر نے کا حکم دیتے :"(مرعا ۃ المفا تیح:2/45)
اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جمعہ کے دن منبر پر سر ۃ النحل تلا وت کی آیت سجدہ تلا وت کی تو منبر سے اتر ے اور سجدہ کیا اور لو گو ں نے بھی آپ کے ہمرا ہ سجدہ کیا آیندہ جمعہ پھر وہی سورت تلا وت کی آیت سجدہ پر آپ نے سجد ہ نہ کیا بلکہ فر ما یا :" کہ جو سجدہ کر تا ہے وہ بھی درست ہے اور جس نے سجدہ نہیں کیا اس پر کو ئی گنا ہ نہیں ۔(بخا ری :کتاب سجو د القرآن)
حضرت عمرا ن بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق بھی ایسا منقو ل ہے ،(مصنف عبد الر زاق )
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واقعہ سے بھی یہ معلو م ہو ا کہ اگر کو ئی دورا ن خطبہ یا اثنا ئے درس سجدہ کر نا چا ہیے تو کر سکتا ہے ضروری نہیں ہے اسی طرح بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے بہر حا ل اس میں تو سیع ہے ایک مجلس میں بار بار پڑھنے سے صرف ایک دفعہ سجدہ تلا وت کر دینا کا فی ہے ہما رے ہاں شعبہ تحفیظ القران میں بچے قرآن یا د کر تے ہیں اور سجدہ تلا وت پر مشتمل آیا ت با ر با ر پڑھتے ہیں ان کے لیے سجدہ تلا وت ضروری نہیں ہے اگر وہ کر نا چا ہیں تو ایک دفعہ سجدہ کر لینا ہی کا فی ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب