السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دورانِ نماز اگر کوئی دروازے پر دستک دے اور دروازہ کھولنا ضروری بھی ہو تو کیانماز کو توڑ دینا چاہیےیا اس کے علاوہ بھی کوئی حل ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!نمازی پر واجب ہے کہ وہ دوران نماز بلا ضرورت حرکت نہ کرے ۔اور اگر ایسی کوئی ضرورت پیش آگئی ہو اور دروازہ نمازی کے سامنے ہی ہو تو وہ اسے کھول سکتا ہے۔جیسا کہ لیکن اگر دروازہ دور ہو اور زیادہ چلنے کی ضرورت ہو تو نماز میں ہی دستک دینے والے کو سبحان اللہ ،اللہ اکبر جیسے الفاظ کہے جس سے وہ سمجھ جائے کہ نماز پڑھ رہا ہے ۔لیکن اگر پھر بھی فوری دروازہ کھولنا از حد ضروری ہوجائے تو نماز توڑ کر دروازہ کھول لے اور دوبارہ نئے سرے سے نماز پڑھ لے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |