السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اس بات کی کوئی دلیل موجود ہے کہ فرض نماز ادا کرنے کے بعد سنتیں ادا کرنے کے لیے جگہ بدل لی جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں حدیث حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ میں واردہوا ہے، انہوں نے فرمایاہے:
«ان النبیِ أَمَرَنَاَ أَنْ لَا تُوصَلَ صَلٰوةٌ بِصَلٰوةٍ حَتّٰی نَتَکَلَّمَ أَوْنَخْرُجَ» (صحيح مسلم، الجمعة، باب الصلاة بعد الجمعة، ح:۸۸۳)
’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ ہم ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ اس وقت تک نہ ملائیں جب تک کہ بات نہ کر لیں یا دوسری جگہ منتقل نہ ہو جائیں۔‘‘
اہل علم نے اس حدیث سے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ فرض اور سنتوں میں کلام یا نقل مکانی کی صورت میں فاصلہ ہونا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب