سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(285) فرض ادا کرنے کے بعد سنتیں پڑھنا

  • 1079
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-09
  • مشاہدات : 1020

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اس بات کی کوئی دلیل موجود ہے کہ فرض نماز ادا کرنے کے بعد سنتیں ادا کرنے کے لیے جگہ بدل لی جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں حدیث حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ  میں واردہوا ہے، انہوں نے فرمایاہے:

«ان النبیِ أَمَرَنَاَ أَنْ لَا تُوصَلَ صَلٰوةٌ بِصَلٰوةٍ حَتّٰی نَتَکَلَّمَ أَوْنَخْرُجَ» (صحيح مسلم، الجمعة، باب الصلاة بعد الجمعة، ح:۸۸۳)

’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ ہم ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ اس وقت تک نہ ملائیں جب تک کہ بات نہ کر لیں یا دوسری جگہ منتقل نہ ہو جائیں۔‘‘

اہل علم نے اس حدیث سے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ فرض اور سنتوں میں کلام یا نقل مکانی کی صورت میں فاصلہ ہونا چاہیے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ302

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ