ہما ر ے ہا ں ایک مر یضہ ہے جس کی کمر ٹو ٹی ہو ئی ہے اور اس پر پلستر لگا یا گیا ہے یہ کھڑی ہو کر نماز نہیں پڑ ھ سکتی ایک مہینے سے یہ بیٹھ کر نماز پڑ ھ رہی ہے تو کیا اس کی نماز صحیح ہے یا نہیں ۔
ہا ں اس کی نما ز صحیح ہے کیو نکہ اسے قیا م کی استطاعت ہی نہیں ہے قیا م اس کے لئے فرض ہے جسے کھڑ ا ہو نے کی طا قت ہو اور اگر کمر کے ٹو ٹنے کی وجہ سے یہ کھڑ ی نہیں ہو سکتی تو یہ بیٹھ کر نماز پڑ ھ سکتی ہے اور اگر یہ لا ٹھی یا دیوا ر وغیر ہ کے سہا ر ے سے کھڑی ہو سکتی ہے تو پھر اسے سہا را لے کر نما ز پڑھنی چا ہئے ما ضی کی وہ تما م نماز یں جو کھڑ ا نہ ہو
سکنے کی وجہ سے اس نے بیٹھ کر پڑھی ہیں صحیح ہیں چنا نچہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرا ن بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فر ما یا تھا کہ :
"کھڑے ہو کر نماز پڑ ھو ۔ اگر استطا عت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو اور اگر اس کی طا قت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑ ھو ۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب