کعبہ کے پاس طواف افضل ہے یا نفل نماز؟
بے شک نماز عبادت اور تقرب الٰہی کے حصول کا افضل ترین زریعہ ہے اسی طرح بیت الحرام کا طواف بھی نماز اور دعاء ہے اور اس کی بھی بہت بڑی فضیلت ہے لیکن راحج بات یہ ہے کہ جو شخص باہر سے مکہ میں آیا اور اسے یہاں سے جلد چلے جانا ہے تو اس کے حق میں مطلق نفل نماز کی نسبت طواف بہتر ہے۔کیونکہ طواف اسے ہر جگہ میسر نہ ہوگا لیکن وہ یہاں نماز بھی نہ چھوڑے بلکہ سنن راتبہ طواف کی دو رکعات اور جس قدر ممکن ہو نماز بھی پڑھتا رہےمکہ میں مقیم انسان کے لئے نفل نماز افضل ہے ۔لیکن وہ بیت اللہ کا طواف بھی نہ چھوڑے یہ کہتے ہوئے کہ وہ جب چاہے گا طواف کرلے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب