سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ہوا کا مسلسل خروج

  • 10094
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 913

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک ایسے مر ض میں مبتلا ہو گیا ہوں جس کی وجہ سے میرا وضوء بر قرار نہیں رہتا جس کی وجہ سے مجھے نماز تلا وت قرآن اور ان تما م عبا دا ت میں مشقت کا سا منا ہے جن کے لئے وضوء لا ز م ہے عجیب با ت یہ ہے کہ جو ں ہی وضےء کا پا نی میر ے جسم کو چھونے لگتا ہے میرے قصدوارادہ کے بغیر ہو ا خا ر ج ہو نا شر وع  ہو جا تی ہے نماز جمعہ عیدین فرض نمازوں اور تلاوت قرآن کر یم کے لئے بیٹھنے میں بھی دشوا ری ہوتی ہے  اور سکو ن اس وقت ہو تا ہے جب ہوا خا رج ہو جا ئے اس بیماری کی وجہ سے مجھے نماز میں اطمینا ن حا صل نہیں ہو تا کیو نہ مجھے وضوء کے با رے میں اندیشہ رہتا ہے تو سوال یہ ہے کیا میرے لئے رخصت یا جوا ز ہے جس سے اس مر ض کی حدت میں تخفیف ہو جا ئے خواہ اسے فالج پر قیا س کر لیا جا ئے ؟ مجھے اس مسئلہ کا حل بتا ئیے ؟ اللہ تعالیٰاپ کو اجرو ثوا ب سے نوا زے !


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بظا ہریوں معلوم ہو تا ہے کہ یہ وہ وسوسہ ہے جس میں بہت سےلو گ وضوءاور نماز کے سلسلہ میں مبتلا ہیں اگرصورت حا ل اسی طرح ہے جس طرح آپ نے ذکر کی تو آپ معذور ہیں اور آپ کو اس شخص پر قیا س کیا جا ئے گا جس کی نا پا کی دایمی جیسے کہ سلسل البول کا مر یض ہوتا ہے لہذا آپ اس وقت وضوء کیجیے  جب نما ز کا وقت شروع ہو جا ئے اور اقا مت قریب ہو پھر مقدور بھر کو شش کر کے وضوء کو ٹو ٹنے سے بچائیے اور اگر مغلوب ہو جا ئیں اور ہو ا کو روکنے پر قا در نہ ہوں تو اپ کی نماز (ان شاء اللہ ) صحیح ہو گی کیو نکہ یہ امر انسا نی اختیا ر سے با ہر اور اضطرار کے مشا بہ ہے

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص268

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ