سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(12) قبلہ کی طرف منہ کرکے سونا

  • 13533
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 925

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قبلہ کی طرف چہرہ کرکے سونا حدیث سے ثابت ہے یا جس طرف مرضی منہ کر لیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دائیں طرف کروٹ کرکے سونا تو صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے صحیح البخاری (کتاب الوضوء باب فضل من بات علی الوضوء ح۲۴۷) اور صحیح مسلم (کتاب الذکر والدعاء باب الدعاء عند النوم ح۲۷۱۰)

تاہم میرے علم کے مطابق کسی صحیح حدیث میں قبلہ رو ہوکر سونے کا ذکر نہیں۔ لہٰذا قبلہ رو ہوکر سونا یا نہ سونا دونوں طرح جائز ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص57

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ