سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگر جوتے نمازی کے سامنے یا دائیں جانب ہوں تو كيا نماز ہو جائے گی؟

  • 5388
  • تاریخ اشاعت : 2025-03-03
  • مشاہدات : 51

سوال

اگر جوتے نمازی کے سامنے یا دائیں جانب ہوں تو كيا نماز ہو جائے گی؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 نماز کے دوران جوتا رکھنے میں سنت یہ ہے کہ انسان اپنا جوتا اپنے قدموں کے درمیان رکھے۔

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: 

إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَا يَضَعْ نَعْلَيْهِ عَنْ يَمِينِهِ وَلَا عَنْ يَسَارِهِ فَتَكُونَ عَنْ يَمِينِ غَيْرِهِ إِلَّا أَنْ لَا يَكُونَ عَنْ يَسَارِهِ أَحَدٌ وَلْيَضَعْهُمَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ (سنن أبي داود، كتاب الصلاة: 654) (صحيح)

جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اپنے جوتوں کو اپنی دائیں جانب نہ رکھا کرے اور نہ بائیں جانب کہ اس طرح وہ کسی دوسرے کی دائیں جانب ہوں گے۔ ہاں اگر اس کی بائیں جانب کوئی اور نہ ہو تو اس طرف رکھ لے ورنہ انہیں اپنے دونوں قدموں کے درمیان میں رکھے۔

مندرجہ بالا حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر انسان  امامت کروا رہا ہو یا اکیلا نماز پڑھ رہا ہو، تو پھر اپنی بائیں جانب جوتا رکھ سکتا ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص اپنی دائیں جانب یا سامنے جوتا رکھ لیتا ہے تو اس کی نماز صحیح ہے۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے