السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک بیمار عورت ہوں، گزشتہ رمضان میں کچھ روزے نہیں رکھ سکی تھی اور بیماری کی وجہ سے ان کی قضا بھی نہیں دے سکی تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ اسی طرح اس رمضان کے روزے بھی نہیں رکھ سکوں گی تو اس کا کیا کفارہ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس مریض کے لیے روزہ رکھنا مشکل ہو اس کے لیے اجازت ہے کہ روزہ چھوڑ دے اور جب اللہ تعالیٰ اسے شفا دے تو اس کی قضا دے لے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿فَمَن كانَ مِنكُم مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ...١٨٤﴾... سورة البقرة
’’جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں روزوں کا شمار پورا کر لے۔‘‘
اے خاتون! آپ کے لیے رمضان کے روزے چھوڑنے میں کوئی حرج نہیں جب تک کہ بیماری باقی ہو کیونکہ مریض اور مسافر کو اللہ تعالیٰ نے روزہ چھوڑ دینے کی اجازت دی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ اس کی عطا کردی رخصتوں کو قبول کر لیا جائے، جس طرح وہ اس کو ناپسند کرتا ہے کہ اس کی معصیت و نافرمانی کے کام کئے جائیں۔ آپ کے ذمہ کفارہ نہیں لیکن جب اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے تو آپ کو ان روزوں کی قضا دینا ہو گی۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہر بیماری سے شفا عطا فرمائے اور ہمارے اور آپ کے گناہوں کو معاف فرما دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب