سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(281) کفارے تقسیم نہیں ہوتے

  • 26267
  • تاریخ اشاعت : 2021-03-02
  • مشاہدات : 481

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دو کاروں میں ٹکر ہوگئی ۔ سامنےوالی کار میں دوشخص تھے جن میں سے ایک مر گیا ۔ پولیس والوں کےبیان اور پاس سےگزرنےوالوں کے اندازہ کےمطابق ۳۰ فیصد غلطی پہلی کار والےکی تھی اور۷۰ فیصد دوسری کار والے کی ۔ پہلی کار والا کفارہ میں روزے رکھنا چاہتا ہے۔ کیااب وہ پورے دوماہ کےروزے رکھے گا یا غلطی کی نسبت کےحساب سے رکھے گا۔ جیسا کہ دیت کی صورت میں ہوتاہے؟ قاسم۔ م ۔ جامعہ ملک سعود


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر قتل خطا میں دو آدمی شریک ہوں توان میں سے ہر ایک پر مستقل کفارہ ہوتا ہے کیونکہ کفارے منقسم نہیں ہوتے۔ جیساکہ اہل علم نے اس کی وضاحت کر دی ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 268

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ