سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(292) رات کو تھکاوٹ کی وجہ سے عشاء کی نماز رہ جائے تو وہ عشاء کی قضا شدہ نماز کب پڑھے اور کتنی پڑھے

  • 2572
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1564

سوال

(292) رات کو تھکاوٹ کی وجہ سے عشاء کی نماز رہ جائے تو وہ عشاء کی قضا شدہ نماز کب پڑھے اور کتنی پڑھے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 رات کو ایک آدمی تھکاوٹ کی کثرت سے سو جاتا ہے تو پھر وہ عشاء کی قضا شدہ نماز کو کب پڑھے کیا قضا نماز پڑھے یا پوری نماز پڑھے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عشاء کی نماز سے پہلے سونا حدیث شریف میں منع آیا ہے۔ لیکن اتفاقیہ کہیں سو جائے تو جب جاگ آوے نماز پڑھ لے۔ حدیث شریف میں اسی طرح آیا ہے۔ ملاحظہ ہو مشکوٰۃ وغیرہ۔ اور نماز پوری پڑھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فجر کی نماز ایک مرتبہ اسی طرح سوئے سوئے رہ گئی تھی تو سورج نکلنے کے بعد باجماعت پوری نماز پڑھی یعنی سنتیں بھی ساتھ ادا کیں۔ ملاحظہ ہو فصل رابع مشکوٰۃ وغیرہ۔ (تنظیم اہل حدیث جلد نمبر ۲۲، شمارہ نمبر ۱۲)

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

تبصرے