نماز کا وقت پہنچاننا ضروری ہے یا نہیں۔ ہمارے یہاں مسمٰی عبد البصیر کی ایک مسجد کے امام حنفی المذہب سے مغرب کی اذان دیر میں کہنے پر بحث ہو گئی اس پر پیش امام صاحب نے کہا کہ وقت کا پہچاننا کوئی ضروری، اگر ہے تو پیش کرو اب آپ سے گذارش یہ ہے کہ اس کے متعلق شرعی فیصلہ فرما دیں۔
اوقات نماز کا معلوم کرنا شرعاً لازمی ولابدی ہے۔ خود جبرئیل علیہ السلام نے نبی علیہ الصلوۃ والسلام کو اوقات نماز کی تعلیم دی۔ قرآن مجید میں ہے:
﴿ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا ﴾
’’یعنی نماز ایمان والوں پر وقت بوقت فرض ہے۔‘‘
ہر ایک نماز اس کے وقت معینہ پر ادا کرنی چاہیے، کتب حدیث میں جا بجا محدثین رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اوقات صلوٰۃ کے متعلق ابواب منعقد فرمائے ہیں، کتب فقہ بھی اپنے مذہب کے مطابق اوقات صلوٰۃ کی تعیین و تقیید موجود ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ امام مذکور کتب حدیث و کتب فقہ دونوں سے نابلد ہے۔ جس شخص کو نماز کے وقت کا پتہ نہیں اس کی نماز کا کیا اعتبار ہو سکتا ہے چاہیے کہ پہلے اوقات نماز کی تعلیم موافق شرع حاصل کرے پھر کہیں نماز پڑھانے پر مقرر ہو ورنہ بے وقت نماز پڑھنا منافقین کا کام ہے۔