سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(985) عارضی رہائش کی صورت میں نمازِ قصر کا حکم کیا ہو گا؟

  • 24995
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 674

سوال

(985) عارضی رہائش کی صورت میں نمازِ قصر کا حکم کیا ہو گا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازِ سفر کی حضورﷺ نے مدینہ منورہ میں چار رکعت اور ذوالحلیفہ میں دورکعت ادا کیں۔ لیکن حضورﷺ کا منزل مقصود تو خانہ کعبہ تھا۔ اس کے علاوہ کوئی مصدقہ خبر کہ حضور نے تین میل یا تین فرسخ پر سفر کی نماز ادا کی اور ان کا منزل مقصود بھی اتنا ہی فاصلہ ہو۔ (صحیح مسلم،بَابُ التَّلبِیَةِ وَصِفَتِهَا وَوَقتِهَا،رقم:۱۱۸۴)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح مسلم میں حضرت انس رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اﷲﷺجب تین کوس یا تین فرسخ(نوکوس) نکلتے یعنی سفر کرتے تو دوگانہ پڑھتے۔

’’فتح الباری‘‘ میں اس حدیث کے بارے میں وارد ہے کہ یہ حدیث اس بارے میں بہت صحیح اور بہت صریح ہے۔ ہمارے شیخ محدث روپڑی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میری تحقیق بھی یہی ہے کہ یہ حدیث فیصلہ کن ہے۔ پھر فرماتے ہیں: کہ اس لیے اس پر مسئلہ کی بناء رکھنی چاہیے۔ مگر چونکہ اس حدیث میں تین کوس اور نو کوس شک کے ساتھ آیا ہے ، اس لیے احتیاطاً نو کوس پر دوگانہ پڑھنا چاہیے، کیونکہ نوکوس میں تین کوس آجاتے ہیں۔(فتاویٰ اہل حدیث:۲۴۸/۲)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:798

محدث فتویٰ

تبصرے