السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محرم عورت کس طرح پردہ کرے اور کیا یہ شرط ہے کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ چھوئے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرم عورت جب مردوں کے پاس سے گزرے یا غیر محرم مرد اس کے پاس سے گزریں تو اس کے لیے اپنے چہرے کو ڈھانپ لینا واجب ہے جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عورتیں کیا کرتی تھیں۔ اس حالت میں اس پر کوئی فدیہ لازم نہ ہوگا کیونکہ اس کا اسے حکم دیا گیا ہے اور جس چیز کا شرعاً حکم دیا گیا ہو، وہ ممنوع میں تبدیل نہیں ہوتی۔ یہ کوئی شرط نہیں کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ لگے، اگر بالفرض کپڑا چہرے کو لگ بھی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ جب تک وہ مردوں کے پاس ہو چہرے کو ڈھانپنا واجب ہے اور جب خیمے یا گھر میں داخل ہو تو اپنے چہرے کو ننگا کر لے کیونکہ حالت احرام میں عورت کے لیے حکم شریعت یہ ہے کہ وہ اپنے چہرے کو ننگا رکھے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب