سوال کے سیاق سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ خاوند کے ٹائم نہ دینے کا نہیں ہے، بلکہ کسی غیر مرد سے خفیہ تعلقات کے قیام کا ہے، اور کسی بھی شریف عورت کے یہ شایان شان نہیں ہے کہ وہ اپنے خاوند سے خیانت کرتے ہوئے کسی غیر محرم مرد سے ملاقاتیں کرتی پھرے۔ ایسی خاتون کو سب سے پہلے اپنے ان ناجائز تعلقات کو ختم کردینا چاہئے اور اللہ سے اپنے اس گناہ کی توبہ کرنی چاہئے۔ اور اگر واقعی ٹائم نہ دینے کا کوئی حقیقی معاملہ درپیش ہے تو اسے اپنے خاندان کے بزرگوں کے ذریعے حل کیا جائے ،جس کی طلاق سمیت کوئی بھی صورت ہو سکتی ہے۔ پہلے خاوند سے طلاق لے کر آپ شرعی طریقے سے جس سے مرضی چاہیں ،نکاح کر لیں۔ٹائم نہ دینے کا یہ بالکل کوئی حل نہیں ہے کہ کسی غیر مرد کے ساتھ خفیہ تعلقات قائم کر لئے جائیں اور گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا جائے۔اللہ ہم سب کو ایسے جرم شنیع سے محفوظ فرمائے، اور ہماری ماؤں بہنوں کو ہدایت عطا فرمائے۔آمین