اگر کوئ شخص جان بوجهکر ناپاکی کے حالت میں نماز پڑهتا ہے تو کیا وہ کافر ہے
جان بوجھ کر نجاست کی حالت میں نماز پڑھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر ناپاکی کی حالت میں نماز پڑهتا ہے، تو کیا وہ کافر ہے۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں ،وہ کافر نہیں ہو گا،بلکہ اس کی نماز باطل ہو گی ،اور اس پر اسے دوبارہ پڑھنا ضروری اور لازم ہے۔معروف مالکی فقیہ حطاب اپنی کتاب مواہب الجلیل میں لکھتے ہیں۔
"أن من صلى بالنجاسة متعمدا عالما بحكمها, أو جاهلا وهو قادر على إزالتها يعيد صلاته أبدا, "
جس آدمی نے علم ہونے کے باوجود ،یا جہالت میں نجاست کے ساتھ نماز پڑھ لی،اور وہ اسے اتارنے پر قادر تھا تو وہ لازما اپنی نماز لوٹائے گا۔
ابن رشد ،ابو القاسم ،ابن قدامہ،اور امام مالک سے بھی ایک روایت میں یہی مشہور ہے۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب
محدث فتوی
فتوی کمیٹی