یہ بات ذہن نشیں ہونی چاہیے کہ نیت دل کے ارادے کا نام ہے، نا کہ زبان سے الفاظ ادا کرنے کا اور نیت سے مزاد یہ ہوتی ہے کہ انسان کو پتا ہو کہ میں کون سی نماز (فجر یا ظہر اور فرض یا سنت اور کتنی رکعات) ادا کرنے لگا ہوں۔ اس حوالے سے شریعت نے کوئی مزید لفظی طریقہ کار نہیں بتایا ہے۔ لوگ جو کچھ بھی بیان کرتے ہیں وہ سنی سنائی اور خود ساختہ من گھڑٹ باتیں ہیں جن سے بچنا چاہیے اور انہیں اسلام سے نہیں جوڑنا چاہیے۔
جب آپ دل و دماغ میں یہ سوچ کر مسجد میں آتے ہیں کہ میں نماز جمعہ پڑھنے جا رہا ہوں تو یہی آپ کی نیت ہے۔ (واللہ اعلم)