الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مسؤلہ میں آپ کی بہن کا نکاح مامی کے کسی بھی بیٹے سے نہیں ہو سکتا ،خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا۔کیونکہ رضاعت سے وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے ہوتے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ ‘‘ (رواه البخاري:2645) ،و (مسلم: 1447) جو رشتے نسب سے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت سے بھی حرام ہو جاتے ہیں۔ ہاں البتہ آپ کی کسی دوسری بہن (جس نے مامی کا دودھ نہ پیا ہو) کی شادی آپ کی مامی کے لڑکوں سے ہو سکتی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ