حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مکہ میں نبی اکرمﷺ کے پاس آیا، آپﷺ ابطح کے مقام پر چمڑے کے ایک سرخ خیمے میں (قیام پذیر) تھے۔ (ابو جحیفہ نے) کہا: بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپﷺ کے وضو کا پانی لے کر باہر آئے (بعد ازاں جب آپﷺ نے وضو کر لیا تو) اس میں سے کسی کو پانی مل گیا اور کسی نے (دوسرے سے اس کی ) نمی لے لی۔ انہوں نے کہا: پھر نبی اکرمﷺ سرخ حلہ (لباس کے اوپر لمبا چوغہ) پہنے ہوئے نکلے، (ایسا لگتا ہے) جیسے (آج بھی) میں آپﷺ کی پنڈلیوں کی سفیدی کو دیکھ رہا ہوں۔ آپﷺ نے وضو کیا اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اذان کہی، انہوں نے کہا: میں بھی ان کے منہ پیچھے اس طرح اور اس طرف رخ کرنے لگا، (جب) وہ حَيَّ عَلَى الصَّلَاة اور حَيَّ عَلَى الفَلَاح کہہ رہے تھے تو انہوں نے دائیں بائیں رخ کیا (صحيح مسلم، الصلاة: 503)
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی