سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا جمعہ کی دوسری جماعت ہو سکتی ہے؟

  • 5283
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 132

سوال

کیا جمعہ کی دوسری جماعت ہو سکتی ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص بیماری یا کسی شرعی عذرکی بنا پر جمعہ کی نماز نہیں پڑھ سکا وہ ظہرکی چار رکعات پڑھے گا، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کےموقع پرجمعہ کے روزعرفہ میں ٹھہرے  تو آپ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کوظہر کی نماز پڑھائی، جمعہ نہیں پڑھایا۔

1. اگرکوئی شخص بغیر کسی شرعی عذر کے جمعہ کے لیے حاضر نہیں ہوتا تو وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے اس پرلازمی ہے کہ وہ اپنے اس گناہ پر نادم ہواور رب کے حضور سچی توبہ کرے۔ ایسا شخص بھی بعد میں ظہرکی ہی چار رکعات ادا کرے گا، جمعہ کی دو رکعتیں نہیں پڑھے گا۔

سيدنا عبد اللہ بن عمراورسيدناابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ اپنے منبر کی لکڑیوں پر (کھڑے ہو ئے) فرما رہے تھے:

لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمْ الْجُمُعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ ثُمَّ لَيَكُونُنَّ مِنْ الْغَافِلِينَ (صحيح مسلم،  الجمعة: 865)

 لوگوں کے گروہ ہر صورت جمعہ چھوڑ دینے سے باز آ جائیں یا اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہرلگا دے گا پھر وہ غا فلوں میں سے ہو جائیں گے۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

1- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی