سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عشاء کی نماز کے فورا بعد تراویح پڑھنا

  • 5279
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 80

سوال

کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےجو تين دن نماز تراویح پڑھائی تھی وہ عشاء كی نماز کے فورا بعد پڑھائی تھیں یا تھجد کے وقت؟ كيا عشاء کی نماز فورا بعد نماز تراویح پڑھنا بدعت ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (رمضان میں) ایک مرتبہ نصف شب کے وقت مسجد میں تشریف لے گئے تو وہاں نماز تراویح پڑھی۔ کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی آپ کے ساتھ نماز میں شریک ہوگئے۔ صبح ہوئی تو انھوں نے اس کا چرچا کیا، چنانچہ دوسری رات لوگ پہلے سے بھی زیادہ جمع ہوگئے اور آپ کے ہمراہ نماز (تراویح)پڑھی دوسری صبح کو اور زیادہ چرچا ہوا۔ پھرتیسری رات اس سے بھی زیادہ لوگ جمع ہوگئے۔ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف لائے۔ نماز پڑھی اورلوگوں نے بھی آپ کی اقتدا میں نماز (تراویح ) اداکی۔ جب چوتھی رات آئی تو اتنے لوگ جمع ہوئے کہ مسجد نمازیوں سے عاجز آگئی یہاں تک کہ صبح کی نماز کے لیے آپ باہر تشریف لائے۔ جب نماز فجر پڑھ لی تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے، خطبہ پڑھا پھرفرمایا: ’’واقعہ یہ ہے کہ تمھارا موجود ہونا مجھ پرمخفی نہ تھا لیکن مجھے اندیشہ ہوا کہ مبادا نمازشب فرض ہو جائے، پھر تم اسے ادانہ کرسکو۔‘‘ رسول اللہ ﷺ وفات پاگئے اور یہ معاملہ اسی طرح رہا۔ (صحيح البخاري، صلاة التراوايح: 2012)

مندرجہ بالا حدیث سے معلوم ہوتا ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو پہلی رات تراویح  کی جماعت آدھی رات کے وقت کروائی تھی۔

 

  نماز تراویح کا وقت عشاء کی نمازکے بعد سے شروع ہو کر طلوع فجرتک رہتا ہے۔

 حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰٰ عنہا سے روایت کیا، انھوں نے کہا رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز سے جس کو لوگ عَتَمَة کہتے ہیں فراغت کے بعد سے فجر تک گیارہ رکعت پڑھتے تھے۔ ہر دو رکعت پر سلام پھیرتے اور وتر ایک رکعت پڑھتے۔ جب مؤذن صبح کی نمازکی اذان کہہ کر خاموش ہو جاتا آپﷺ کے سامنے صبح واضح ہوجاتی۔ اورمؤذن آپﷺ کے پاس آجاتا تو آپﷺ اٹھ کر دو ہلکی رکعتیں پڑھتے پھراپنے داہنے پہلو کے بل لیٹ جاتے حتیٰ کہ مؤذن آپﷺ کے پاس اقامت (کی اطلاع دینے) کے لئے آ جاتا۔ (صحيح مسلم، صلاة المسافرين وقصرها: 736)

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوى کمیٹی

01- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

02- فضیلۃالشیخ جاويد اقبال سيالكوٹی حفظہ اللہ

03- فضیلۃالشیخ عبد الحليم بلال حفظہ الله

تبصرے