سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگر بیوی خاوند کی عدم موجودگی کی وجہ سے خاوند کے پیسوں سے خریدی ہوئی جائیداد اپنےنام کروا لے

  • 5235
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 36

سوال

ايك شخص بیرون ملک کام کرتا ہے ۔ اس نے اپنی بیوی كو زمین خریدنے کے لیے پیسے بھیجے۔ چونکہ خاوند موجود نہیں تھا تو بیوی نے وہ زمین اپنے نام کروا لی۔ اس زمین کے خریدنے کے کچھ عرصہ بعد بیوی فوت ہو گئی ۔کیا وہ زمین جو بیوی نے خاوند کے پیسوں سے خرید کر اس کی عدم موجودگی کی بنا پر اپنے نام کر وا ئی تھی بیوی کا ترکہ شمار ہوگی؟ کیا اس زمین سے بیوی کی والدہ (خاوند کی ساس) کو بھی حصہ ملے گا؟ والدہ بہت بیمار ہے، بلکہ وہ ٹھیک طرح سے ہو ش و حواس میں بھی نہیں ہے۔

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
 

جس شخص نےاپنی بیوی کو زمین خریدنے کے لیے پیسے بھیجے ہیں، اگر اس کا مقصد یہ تھا کہ وہ ان پیسوں کی اپنے خاوند کے لیے زمین خرید لے، بیوی نے زمین خرید لی اور خاوند کی عدم موجودگی کی بنا پر زمین اپنے نام کروا لی تو وہ زمین خاوند کی ہی ملکیت ہوگی، بیوی کی ملکیت نہیں ہوگی، کیونکہ خاوند نے اپنی بیوی کو اس زمین کا مالک نہیں بنایا، لہذا اگر اس کی بیوی فوت بھی ہوگئی ہے تو بھی اس زمین کا مالک خاوند ہی ہو گا۔
کسی میت کا وارث بننے کے لیے اس کی وفات کے وقت وارث کا زندہ ہونا شرط ہے۔ اس آدمی کی ساس (بیوی کی والدہ) اپنی بیٹی کی اس جائیداد سے حصہ لے گی جو بیوی کی ملکیت تھی ۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی
 

1- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
2- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
3- فضیلۃ الشیخ عبد الخالق صاحب
4- فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد صاحب 

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی