سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

دوران غسل وضو ٹوٹ جانے کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر کوئی غسل کرتے وقت سر میں بھی خلال کر لے لیکن ابھی تک جسم کے دائیں اور بائیں پانی نہ بہایا ہو اور ہوا خارج ہو جائے یا پیشاب کر لے تو کیا وہ دوبارہ سے شرمگاہ دھوئے گا اور وضو کر کے سر کا خلال کرے گا یا صرف دائیں بائیں پانی بہا کر آخر میں وضو کر لے۔ اور اگر غسل خانے میں پانی جمع نہ ہوتا ہو اور فوراً نکل جاتا ہو تو کیا باہر آ کر دوبارہ پاؤں دھونے کی ضرورت ہے۔؟

  • 522
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 191

سوال

دوران غسل وضو ٹوٹ جانے کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر کوئی غسل کرتے وقت سر میں بھی خلال کر لے لیکن ابھی تک جسم کے دائیں اور بائیں پانی نہ بہایا ہو اور ہوا خارج ہو جائے یا پیشاب کر لے تو کیا وہ دوبارہ سے شرمگاہ دھوئے گا اور وضو کر کے سر کا خلال کرے گا یا صرف دائیں بائیں پانی بہا کر آخر میں وضو کر لے۔ اور اگر غسل خانے میں پانی جمع نہ ہوتا ہو اور فوراً نکل جاتا ہو تو کیا باہر آ کر دوبارہ پاؤں دھونے کی ضرورت ہے۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد

صورت مسؤلہ میں دوبارہ وضو کرنا پڑے گا ،کیونکہ پہلا وضو ختم ہو چکا ہے۔لیکن شرمگاہ کو دھونے کی ضرورت نہیں ہے،لیکن اگر پیشاب کیا ہو تو پھر پیشاب کی وجہ سے شرمگاہ کو بھی دھوئے گا۔ اگر وضو کرتے وقت پہلے ہی پاؤں دھو لئے ہوں اور غسل خانہ صاف ہو تو باہر نکل کر دوبارہ پاؤں دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

تبصرے