الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کے اس عمل کے ناجائز ہونے کی بظاہر تو کوئی صورت نظر نہیں آتی۔بلکہ یہ تعاون کی ایک اچھی اور بہترین شکل ہے۔ صورت مسؤلہ میں آپ کی اس رقم پر زکوۃ واجب نہیں ہے،کیونکہ یہ رقم کسی شخص کی ذاتی ملکیت نہیں ہے۔اور زکوۃ کے وجوب کے لئے ملکیت ہونا ضروری ہے،کیونکہ زکوۃ اشخاص پر فرض ہوتی ہے اور یہ فرض عین ہے،جبکہ مذکورہ رقم تو بذات خود زکوۃ کا حکم رکھتی ہے،جس طرح زکوۃ پر زکوۃ نہیں ہوتی ،اسی طرح اس فلاح و بہبود کی رقم پر بھی عدم ملکیت کی بناء پر کوئی زکوۃ نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ